---Advertisment---

Pichhal pairin Horror Story in Urdu

By Nizami Sab

Published on:

---Advertisement---

Pichhal pairin Horror Story in Urdu

The Horror Story in Urdu “Pichal Paireen” is a masterpiece of contemporary literature, penned by the renowned author Rukhsana Nigar Adnan. This captivating tale is a testament to the power of Urdu storytelling, delving into the realm of the supernatural and exploring the darker side of human experience. Through the Horror Story in Urdu “Pichal Paireen”, Adnan skillfully weaves a chilling narrative that showcases the best of Urdu horror.

 

At its core, the Horror Story in Urdu “Pichal Paireen” is a gripping exploration of fear, superstition, and the unknown, cementing its place as a landmark in Urdu horror literature. Adnan’s masterful storytelling brings to life the world of her protagonist, a young woman navigating the treacherous landscape of a haunted past, making the Horror Story in Urdu “Pichal Paireen” a beloved classic among readers. As a result, this Horror Story in Urdu continues to captivate audiences, inspiring new generations of readers and writers alike.

 

The Horror Story in Urdu “Pichal Paireen” remains a cherished favorite among literary enthusiasts, thanks to its masterful storytelling and chilling narrative. Adnan’s writing has ensured that this Horror Story in Urdu continues to resonate deeply with readers, showcasing the power of Urdu storytelling to evoke emotions and spark imagination. If you haven’t already, immerse yourself in the haunting world of the Horror Story in Urdu “Pichal Paireen” and discover why this tale remains a timeless classic in the world of Urdu literature, with “Pichal Paireen” being a must-read for fans of Urdu horror stories.

پچھل پیری

اسلام وعلیکم۔۔

اس پچھل پیری والے واقعہ کو کافی عرصہ ھوا میری پیدائش سے بھت پہلے کی بات ھے۔۔.میری دو بہنیں اور دو بھائی مجھ سے بڑے ھیں ۔۔امی کو اس دوران ایک دفعہ نانا ابو نظر آئے ۔اس دن لائیٹ نھیں تھی ۔ ھمارا گھر ایسا بنا ھوا ھے کہ ڈرائنگ روم کے سامنے دو کمرے تھے جن سے آنے جانے والے سامنے ڈرائنگ روم میں بیٹھا شخص باآسانی دیکھ سکتا تھا ۔ ڈرائنگ روم کی سیدھ میں کیچن اور اس کے ساتھ روم اتیچ باتھ اور اسٹور روم تھا اس کے ساتھ روم کے اندر گیلری اور باتھ روم تھا جو اس روم سے باھر تھا ۔ اسٹور روم کی کھڑکی گیلری میں کھلتی اور دوسرے روم میں گیلری کا ردوازہ ایک جالی والا اور ایک لکڑی کا دروازہ تھا جو سردی میں ھوا کو رکتا تھا۔اسے طرہ مین گیت سے اندر آتے ہی سیدھے ہاتھ پرچھت کا ردوازہ لوہے کیوں کے چھت کھلی تھیی پھر لمبی انٹرینس جھاں بائیک یا کار کھڑی کرنے کی جگہ رھی۔الٹے ھاتھ پر ڈرائیگ روم کا ردوازہ جو مرد حضرات ابو یا بھائیوں کے دوستوں کےلئے کھلاتا۔اس کے ساتھ گھر کے اندر آنے کیلئے ایک لکڑی اورجالی کا ردوازہ ساتھ کھڑکی ۔اس دروازے سے اندر الٹے ھی ہاتھ میں ڈرائنگ روم کا دوسرا ردوازہ تھا۔.اس گھر کی ڈیکوریشن ابو نے خود کی تھی اور خاندان والوں میں ھمارا گھر خوبصورت اور پر اسرار مشہور تھا ۔۔.کوئی بھی مہمان ھمارے گھر رھنے کو زیادہ ترجیح دیتے۔امی نے کیچن میں موم بتی جلادی جس سے صحن روشن ہوا اور امی ڑرائنگ روم میں آ گئیں جھاں بچے سو رہے تھے۔دفعا امی کی نظر گیلری والے کمرے کی طرف اٹھی اتنےمیں وہاں سے نانا ابو کی شباھت کا آدمی نکلا اور امی کو دیکھ کے مسکرا تا ھوا اسٹور روم میں چلا گیا۔۔ امی ڈر گئیں اور ابو کو جگایا ۔۔ابو بھی سمجھے کے کوئی آدمی گھر میں گھس آیا ہے۔ابو نے پورا گھر چھان مارا مگر کوئی نہ تھا۔ ابو اسے امی کا وھم ہی سمجھے۔۔اس کے کچھ دن بعد دوپہر کو بچے مدرسہ چلے گئے امی اور مجھ سے بڑا بھائی اس وقت چار ماہ کا تھا اکیلے تھے۔امی بھائی کو سلاتے خود بھی سو گئیں۔جواب میں دیکھتی ہیں کہ امی روڈ میں کھڑی ھیں اور کوئی آ کر امی سے کہتا ہے کہ رافعہ (میری بڑی بہن) کو کوئی بندا لے کر جا رھا ھے اپنے ساتھ امی پریشان سی بہن کو ڈھونڈ نے لگی کے سامنے بہن کسی بزرگ کے ساتھ جا رہی تھی امی بھاگ کر اس تک پہنچ جاتی ھے ک وہ بزرگ پلتتا ھے امی عصہ سے دیکھتی ھیں وہ بزرگ بہت نورانی اور امی کو مسکرا کے دیکھ رھے تھے ان کی آنکھوں میں عجیب سی چمک تھی امی کی آنکھ کھل گئی اور یہ کیا؟؟؟وہی بزرگ امی کے سامنے ھیں اسی طرح مسکرا تے ھوے ۔امی بھائی کو لیکر چھت کی طرف بھاگیں۔۔وہ چھت پر روتی رہیں ۔پھر بچے واپس آئے تو انکو لے کر دادو کی طرف رھیں جب تک ابو نہ آ گئے۔۔نوٹ: یہ سچا واقعہ ھے جو میری امی کے ساتھ ھوا اور یہ اچھے لوگ تھے۔۔جو اس واقعہ کو نہیں مانتے ہیں کہ ان کے ساتھ تو ایسا کچھ نہیں ھوا تو یاد رھے کہ بھت لوگ تو ان کے وجود سے ہی انکاری ہیں تو انسکا یہ مطلب نہیں کہ یہ وجود ہی نہیں رکھتے۔ یہ ھر کسی پر ظاہر نھیں ھوتے۔ھر دفعہ ایک جیسا واقعہ بہی.نہیں ھوتا۔۔

Related Post

Larki Or Frishta Sad Story in Urdu

Ab tak ka pehla bosah Love Story in Urdu

Allah dekh rha hai kid’s Story in Urdu

Khuda Kay samnay Hazri Ka khouf islamic story in Urdu

Leave a Comment