---Advertisement---

Khayt me Danay Bikhray Pday thay good moral Story in Urdu

Published On:
---Advertisement---

Khayt me Danay Bikhray Pday thay good moral Story in Urdu

Khayt me danay Bikhray Pday thay: Ek Achchi Siikh

Ek achcha insaan ek achche dost ke saath, ek pyaar bhari zindagi guzaar raha tha. Woh hamesha apne dost ki madad karta tha, chaahe woh koi bhi musibat ho. Ek din, uske dost ko ek bada nuqsaan hua, aur woh bohot pareshan ho gaya. Lekin usne hargiz apne dost ko akela nahi chhoda.

 

Aur phir, ek din, uske dost ko ek bada faida hua, aur woh bohot khush ho gaya. Lekin is baar, usne apne dost ko khushiyon mein akela chhoda. Usne socha ki ab woh khush hai, toh main kyun madad karo?

 

Lekin phir, uske dost ne usse kaha, “Tumne mere saath kabhi kabhi madad ki, lekin kabhi kabhi mere saath nahi bhi ki. Lekin main tumse kabhi kabhi madad ki, aur kabhi kabhi tumse nahi bhi ki. Isliye, hum dono ek dusre ke saath hamesha madad karenge, chaahe koi bhi ho.”

 

Is kahani se humein yeh siksha milti hai ki humein hamesha apne doston ki madad karni chahiye, chaahe woh khush ho ya pareshan. Kyunki dosti ek bohot badi cheez hai, aur humein iski qadar karni chahiye. Aur humein khayt me danay bikhray pdhay thay, taaki hum apne doston ke saath pyaar aur madad ka sath den.

 

Translation:

Seeds of Kindness: A Good Lesson

 

A good person was living a loving life with a good friend. He always helped his friend, no matter what the problem was. One day, his friend suffered a big loss and was very upset. But he never left his friend alone.

 

And then, one day, his friend got a big benefit and was very happy. But this time, he left his friend alone in his happiness. He thought, “Now he’s happy, so why should I help?”

 

But then, his friend said to him, “You sometimes helped me, and sometimes didn’t. And I sometimes helped you, and sometimes didn’t. That’s why we will always help each other, no matter what.”

 

This story teaches us that we should always help our friends, whether they are happy or upset. Because friendship is a very big thing, and we should appreciate it. And we should sow seeds of kindness, so that we can show love and help to our friends

کھیت میں دانے بکھرے پڑےتھے 

یلا اسمان اور بادلوں کے درمیان اڑتے سفید اور سرمائیی کبوتر سبھی کو پیارے لگتے ہیں. ایسی ہی ایک خوبصورت صبح کا ذکر ہے کہ آسمان پر کبوتروں کا ایک غول اُڑ رہا تھا ۔وہ خوراک کی تلاش میں نکلے تھے ۔ اور سب کی نظریں زمین پر تھیں تاکہ دانہ دنکا نظر آئے تو چگ لیں ۔اڑتے اڑتے ایک کھیت کے اوپر سے گزرے تو کچھ کبوتروں کی نظر کھیت میں بکھرے دانوں پر پڑی ۔ انہوں نے اپنے ساتھیوں سے کہا ۔ وہ دیکھو نیچے کھیت میں دانے پڑے ہیں ۔ان کبوتروں میں سے ایک کبوتر سیانا تھا ۔ اُس نے نیچے کی طرف غور دیکھا اور جان گیا کہ یہ دانے کسی شکاری نے بکیھرے ہیں ۔اس نے اپنے ساتھیوں کو سمجھایا کہ نیچے مت جاؤ مگر کبوتروں کو سخت بھوک لگ رہی تھی وہ دانہ دیکھ کر صبر نہ کر سکے اور نیچے اتر آئے ۔سیانا کبوتر بھی ان پیچھے پیچھے اُتر آیا ۔ سب بھوکے تھے اس لیے دانوں پر ٹوٹ پڑے ۔ بھوک کی کیفیت میں اُنھوں نے زیادہ سوچنے کی زحمت نہ کی مگر تھوڑی ہی دیر میں سیانے کبوتر کی بات درست ثابت ہوئی ۔ یہ دانے کسی شکاری نے ہی بکھیرے تھے اور ان پر اس نے جال بھی بچھا رکھا تھا ۔ دانہ کھا کر کبوتروں نے اُڑنا چاہا تو انہیں پتہ چلا کہ وہ سب جان میں پھنس چکے ہیں ہم تو سب بہت گھبرائے انہیں سیانے کبوتر کی نصیحت یاد ائی لیکن اب کیا ہو سکتا تھا لگے زور زور سے پر مارنے اور پھڑ پڑا نہیں مگر جال کی رسیاں مضبوط تھی بچ نکلنے کا کوئی راستہ نہ تھا سیانا کبوتر بھی سب کے ساتھ جال میں پھنسا ہوا تھا وہ ان سے کہنے لگا تم نے میری نصیحت نہ سنی اور ہم سب اس مصیبت میں پھنس گئے میں تمہارا ساتھ چھوڑ کر اپنی جان بچا لیتا یہ کیسے ہو سکتا تھا کبوتروں نے اس سے کہا جو ہوا سو ہوا لیکن اب کوئی ترکیب بتاؤ جس سے ہماری جان بچ جائے ورنہ یہ شکاری تو ہماری ازادی چھیننے کے لیے تیار بیٹھا ہے ہائے قسمت کے چند دنوں کے لیے ہم اس کے جال میں پھنس گئے وہ بولا یہ جال بہت مضبوط ہے ہم میں سے کوئی اتنا طاقتور نہیں اسے توڑ سکیں صرف ایک ترکیب ہے وہ یہ کہ ہم سب مل کر ایک ہی بار زور لگائیں اور جال کو لے ائیں اور دوستوں یاد رہے اس کام کو انجام دینے کے لیے سب سے ضروری اتحاد ہے اگر اتحاد و اتفاق سے ہم نے کوشش نہ کی تو قید سے نکلنا ممکن نہ ہو سکے گا ۔ سب نے کہا ۔ہم مل کر زور لگائیں گے ۔اتنے میں انہیں شکاری آتا دکھائی دیا ۔بوڑھے کبوتر نے کہا تیار ہو جائے ۔سب مل کر زور لگاؤ اور جال لے جاؤ ورنہ وہ رہا شکاری جو ہم سب کو پکڑ لے گا ۔ یہ سننا تھا کہ سب کبوتر ایک ہی بار اوپر اٹھے اور جال کو اڑا لے گئے ۔دور کھڑا شکاری حیران رہ گیا ۔ دوستو۔اس کہانی سے ہمیں یہ سبق ملتا ہے ۔کہ اگر چھوٹے پرندے بھی اتفاق و اتحاد کا مظاہرہ کریں تو بڑے سے بڑا کام کرنے سے انہیں کوئ نہیں روک سکتا ۔ہمیں ان ننھے منے کبوتروں سے سبق سیکھنا چاہیے اور یہ سمجھ لینا چاہیے کہ اتحاد و اتفاق سے بڑی نعمت کوئی نہیں ۔جو اس نعمت کی اہمیت جان جاتا ہے پھر دنیا کی کوئ مُشکل اس کے سامنے مُشکل نہیں رہتی ۔

---Advertisement---

Leave a Comment