Dozakh SE Nijaat Islamic Story in Urdu
دوزخ سے نجات
حضرت شیخ ابو یزید قر طبی رحمۃ اللہ علیہ سے مروی ہے فرماتے ہیں کہ میں نے بازار میں سنا تھا کہ جو کوئی لا الہ الا اللہ 70 ہزار بار پڑھے تو اسے دوزخ سے نجات ہو جائے گی میں نے بخیال برکت اس وعدے کے یہ عمل اپنی بیوی کے لیے بھی کیا اور اپنے لیے چند نصاب برے کیے جنہیں اپنا ذخیرہ اخرت سمجھتا ہوں ان دنوں ہمارے ساتھ حجرہ میں ایک نوجوان رہتے تھے مشہور تھا کہ انہیں بعض اوقات میں جنت اور دوزخ کا کشف ہوتا ہے اور ساری جماعت باوجود صغر سنی کہ ان کی تعظیم کرتی تھی مگر میرے ذہن میں ان کی طرف سے کچھ شیا تھا اتفاقا بعض برادران نے دعوت کر کے ہمیں اپنے گھر بلایا جب ہم کھانا تناول کر رہے تھے اور وہ شخص بھی ہمارے ساتھ تھے نا گہاں انہوں نے ایک بھیانک اواز سے چیخ ماری اور ان کا سانس پھولنے لگا اور کہنے لگے اے چچا یہ میری ماں دوزخ میں ہے وہ ایسے شدت سے چیخ رہے تھے کہ سننے والے کو یہ یقین ہوتا تھا کہ ضرور یا کسی مصیبت ہی کی وجہ سے چیخ رہے ہیں جب میں نے ان کی گھبراہٹ دیکھی میں نے اپنے جی میں کہا کہ اج اس شخص کی سچائی کا تجربہ کروں چنانچہ میرے دل میں القا ہوا کہ ایک نصاب 70 ہزار لا الہ الا اللہ کا جس کو میں نے پڑھا تھا اور اس سے سوائے اللہ تعالی کے اور کوئی نہیں جانتا اس کی ماں کافدیہ کرو اور میں نے جی میں یہ بھی کہا کہ حدیث صحیح ہے اور اس کے راوی صادق ہیں یا اللہ 70 ہزار اس عورت پر قربان کرتا ہوں جو اس جوان کی ماں ہے ابھی یہ خیال میں پورا بھی نہ کر پایا تھا کہ اس نے کہا اے چچا وہ دوزخ سے نکالی گئی الحمدللہ رب العالمین مجھے اس سے دو فائدے ہوئے ایک حدیث کے صدق پر ایمان ہو گیا اور دوسرے اس جوان کے متعلق جو شبہ تھا جاتا رہا اور اس کے سچا ہونے کا یقین ہونے لگا شیخ ابو العباس ابن عریف نے چند اشعار فرمائے ہیں ترجمہ معشوق اشتیاق کا حال محبوب ہی سے پوچھو کیونکہ مجھ سے میرے بہن اور سانس سے بھی زیادہ قریب ہے جس سے وہ میرے قلب میں ساکن ہوا ہے میں اس کی وجہ سے اپنی انکھ کان اور زبان کی حفاظت کرتا ہوں کیونکہ وہی مقصود ہے بس کون میرا قاصد ہے جو ان سے دریافت کرے عاشق کا ایک مشکل اور پیچیدہ سوال البتہ میں حشر میں ان کی محبت ساتھ لے کر اٹھوں گا اور ان لوگوں کی طرح نہ ہو گا جنہوں نے ان سے خیانت کی اور بھول گئے۔