---Advertisment---

Allah dekh rha hai kid’s Story in Urdu

By nizamisab99@gmail.com

Published on:

---Advertisement---

Allah dekh rha hai kid’s Story in Urdu

The Urdu Story “Allah Dekh Raha Hai” is a captivating tale that has garnered immense popularity among Urdu literature enthusiasts. This thought-provoking story, penned by renowned author Ashfaq Ahmed, explores the complexities of faith, morality, and the human condition. The Urdu Story “Allah Dekh Raha Hai” is a must-read for fans of Urdu fiction, offering valuable lessons on spirituality, self-reflection, and personal growth.

 

As a standout example of Urdu storytelling, the Urdu Story “Allah Dekh Raha Hai” expertly crafts an atmosphere of introspection and contemplation. Ahmed’s skillful narrative weaves together the threads of human experience, reminding readers of the omniscience and omnipresence of Allah. The Urdu Story “Allah Dekh Raha Hai” is a testament to the power of Urdu literature to evoke emotions, spark spiritual growth, and inspire self-reflection.

 

For fans of Urdu stories, the Urdu Story “Allah Dekh Raha Hai” is an essential read. This timeless tale continues to captivate audiences with its profound narrative and masterful storytelling. The Urdu Story “Allah Dekh Raha Hai” remains a landmark in Urdu literature, solidifying its place as a classic in the genre. Dive into the thought-provoking world of the Urdu Story “Allah Dekh Raha Hai” and experience the depth of Urdu storytelling, exploring the intricacies of faith, morality, and human nature.

اللہ دیکھ رہا ہے 

ایک دفعہ کا ذکر ہے ایک گاؤں میں ایک شخص رہتا تھا اس کا نام عبدالرحمن تھا اس کے تین بیٹے تھے تینوں اپنے والد سے بہت محبت کرتے تھے۔عبدالرحمن اپنے بیٹوں سے بہت محبت کرتا تھا ۔ایک مرتبہ عبدالرحمن نے اپنے تینوں بیٹوں کو بلایا اور ان کو ایک ایک سیب دیا اور کہا کہ اس سیب کوایسی جگہ جا کر کھاؤ جہاں تمہیں کوئی نہ دیکھ رہا ہو ۔جو ایسا کرنے میں کامیاب گیا میں اُسے انعام دوں گا ۔تینوں بیٹے والد كو اللہ حافظ کہہ کر اور ان سے دعائیں لے کر گھر سے نکلے ۔دوسرے دن عبدالرحمن نے پھر بیٹوں کو بلایا اور باری باری سب سے پوچھا سب سے پہلے بڑے بیٹے عبداللہ سے پوچھا کیا تم اس کو ایسی جگہ کھانے میں کامیاب ہو گئے جہاں تمہیں کوئی نہ دیکھ رہا ہو عبداللہ نے جواب دیا الحمدللہ ابا جان میں نے وہ سیب ایک درخت کے پیچھے جا کر کھایا وہاں مجھے کوئی نہیں دیکھ رہا تھا پھر عبدالرحمن نے اپنے دوسرے بیٹے سے پوچھا یوسف تم بتاؤ تم نے کیا کیا یوسف نے کہا ابا جان میں نے وہ سب کمرے میں بند ہو کر اندھیرا کر کے کھایا اور مجھے یقین ہے کہ وہاں مجھے کسی نے نہیں دیکھا عبدالرحمن نے تیسرے بیٹے سے پوچھا سلیم تم نے کیا کیا سلیم نے کہا ابا جان میں نے کتاب اسمائے حسنی میں پڑھا ہے اللہ کا ایک نام ہے نصیر ہر ایک کو ہر حال میں دیکھنے والا میں نے بہت سوچا اور تلاش کیا لیکن مجھے کوئی ایسی جگہ نہ ملی جہاں میرا اللہ مجھے نہ دیکھ رہا ہو اللہ تو ہر جگہ دیکھتے ہیں اس لیے میں یہ سیب نہ کھا سکا ۔عبدالرحمان اپنے سب سے چھوٹےبیٹے کی عقلمندی پر بہت خوش ہوا اور اس کو انعام دیا پھر عبدالرحمن نے اپنے بیٹوں سے کہا میرے پیارے بیٹو بے شک اللہ ہم سب کو ہر وقت ہر جگہ دیکھتا ہے ۔ہماری باتوں کو سنتا ہے اور جو خیالات ہمارے دل میں اتے ہیں ان کو بھی ج جانتا ہے وہ علیم بذات صدور یعنی دلوں کے پیچھے چھپے ہوئے رازوں کو بھی جانتا ہے اللہ کی نافرمانی سے ہر وقت بچے اور اللہ کے سارے احکامات پر عمل کرو جس پر اللہ تم سے راضی ہو جائے اور تمہیں دنیا میں راحت سکون اطمینان عطا کرے اور مرنے کے بعد ہمیشہ ہمیشہ کے لیے جنت میں داخل کرے گا جہاں انسان جو چاہے گا وہ ہو جائے گا انسان کے دل میں جو چاہت ہوگی وہ پوری ہو جائے گی جنت میں ہم ایک پرندہ دیکھیں گے اس کے کھانے کا جی چاہے گا تو فورا بن کر پلیٹ میں ا جائے گا پھر اس کی ہڈیوں پر اللہ تبارک گوشت اور پر اگا دیں گے اور وہ اڑ جائے گا تو وہاں جنت میں مزے ہی مزے ہوں گے۔

Related Post

Larki Or Frishta Sad Story in Urdu

Ab tak ka pehla bosah Love Story in Urdu

Khuda Kay samnay Hazri Ka khouf islamic story in Urdu

Dozakh SE Nijaat Islamic Story in Urdu

Leave a Comment