محبت مرضی سے نہیں ہوتی یہ کسی کو رزق کی
طرح ملتی ہے اور کسی کو روگ کی طرح
کبھی کبھی دور ہونا بھی چاہیے دور جانے سےنفرتوں
گرہ اتر جاتی ہے محبت کی صورت واضحہ نظر انے لگتی ہے
بہت فرق پڑتا ہے جب کوئی کہتا ہے مجھے فرق نہیں پڑتا
رشتے کبھی قدرتی موت نہیں مرتے ان کو ہمیشہ انسان ہی قتل
کرتا ہے کبھی نفرت سے کبھی نظر انداز کر کے اور کبھی غلط فہمی سے
اعتبار توڑنے والے کی یہی سزا کافی ہے کہ اس
کو زندگی بھر کے لیے خاموشی تحفے میں دے دی جائے
انسان کا سب سے بڑا دشمن اس کا دماغ ہے
پکڑ پکڑ کر لاتا ہے ان لمحوں کو جو اذیت دیتے ہیں
اپنی زندگی کی کتاب کو کچھ خاص لوگوں کے
سامنے کھولیں کیونکہ چند ہی لوگ اس کو سمجھ
سکتے ہیں باقی صرف جاننے کا تجسس رکھتے ہیں
اپنے وہ نہیں ہوتے جو تصویر میں ساتھ کھڑے ہوتے ہیں
اپنے وہ ہوتے ہیں جو تکلیف میں ساتھ کھڑے ہوتے ہیں
جن کو پیار کی قدر نہ ہو وہ نفرت کے بھی قابل نہیں
کبھی کبھار حق پر ہونے کے باوجود خاموش رہنا پڑتا ہے
اس لیے نہیں کہ ہم ڈرتے ہیں بلکہ اس لیے
کہ ہمیں رشتے بحث سے زیادہ پیارے ہوتے ہیں
محبت کی پہچان مقدر سے نہیں معیار سے ہوتی ہے
محبت تھوڑی ہی ملے اور سچی ملے تو زندگی سنور جاتی ہے
نہ میں گیرا نہ میری امیدوں کے مینار گرے
پر کچھ لوگ مجھے گرانے میں کئی بار گرے
اج کل کے دور میں اگر کوئی مخلص بندہ مل جاتا ہے
تو غنیمت سمجھے اس پر اپنی چالاک کی
ازمائیں یاد رکھیں کوئی بھی بے وقوف نہیں ہوتا
زندگی کو بس اتنا جانا ہے دکھ میں اکیلے
ہیں خوشیوں میں سارا زمانہ ہے
ایسا نہیں کہ مجھے تمہارے سوا کچھ نظر نہیں اتا
درحقیقت مجھے کسی اور کو دیکھنے کی چاہ نہیں رہتی
رشتے تو ہمیں اسی روز مل جاتے ہیں جس دن ہم
اس دنیا میں اتے ہیں لیکن ان رشتوں سےمحبت
تب ملتی ہے جس دن ہم اس دنیا سے چلے جاتے ہیں
زندگی میں دو چیزیں بہت تکلیف دیتی ہیں
ایک جس سے محبت نہ ہو اس کے ساتھ
رہنا دوسرا جس سے محبت ہو اس کے بغیر رہنا
روٹھ جانے کے بعد غلطی چاہے جس کی بھی
ہو بات کا اغاز وہی کرتا ہے جس کو بے پناہ محبت ہو
جو اپ کی خاموشی کو نہیں سمجھ پائے وہ
اپ کے لفظوں کو بھی نہیں سمجھے گا
کہتے ہیں وقت سے پہلے اور قسمت کے
بنا کسی کو کچھ نہیں ملتا افسوس ان کے پاس
وقت نہیں اور ہمارے پاس قسمت نہیں