20 poems of Night poetry in Urdu
اب تو چُپ چاپ شام آتی ھے
پہلے چڑیوں کے شور ھوتے تھے
تو سمجھتا هے تیرے ہی غم معتبر ہیں ؟
تو نے دیکھا هی کہاں ہے مجھے شام کے بعد
یوں تو ہر شام امیدوں میں گزر جاتی ہے
آج کچھ بات ہے جو شام پہ رونا آیا
گھر کی وحشت سے لرزتا ہوں مگر جان کیوں
شام ہوتی ہے تو گھر جانے کو جی چاہتا ہے
ابھی تازہ ہے بہت گھاؤ، بچھڑ جانے کا
گھیر لیتی ہے تری یاد، سرِ شام ابھی
شب آوارگی ہم لوگوں سے ہی ہےورنہ
کتنا عجیب ہے نا لوگوں کا یوں سر شام سو جانا
رنگے ہاتھوں پکڑ لیا میں نے
شام سورج چرانےوالی تھی
شام ڈھلتے ہی تیری دید کے مارے ہوئے ہم
تاک میں رکھی ہوئی آنکھیں جلا دیتے ہیں
تم سے نہ کٹ سکے گا اندھیروں کا یہ سفر
اب شام ہو رہی ہے میرا ہاتھ تھام لو
ہر شام اس خیال سے ھوتا ھے جی اُداس
پنچھی تو جا رھے ہیں اُفق پار،اور مٙیں
بدن کو کاٹتا ہے دکھ ، ملال نوچتے ہیں
یہ درد بھیڑیے ہیں اور کھال نوچتے ہیں
میرے ہی آسماں کا رنگ ایساہے
یا شام کہیں اور بھی اداس ہے
کتنا خوف ہوتا ہے شام کے اندھیروں میں
پوچھ ان پرندوں سے جنکے گھر نہیں ہوتے
مشغلہ اچھا ہے یہ بھی سردیوں کی شام کا
بیٹھ کر تنہائی میں یادیں پرانی دیکھنا
ہم نے شاموں کی سیاہی پہ،قناعت کر لی
جا تجھے دان کئیے،دھوپ پہ وارے ہوے دن
شام سے آنکھ میں نمی سی ہے
آج پھر آپ کی کمی سی ہے
اندھیری شام تھی بادل برس نہ پائے تھے
وہ میرے پاس نہ تھا اور میں کھل کے رویا تھا
وہ ہمسفر عجیب تھا سبھی کا دل رلا گیا
کہ شام غم تو کاٹ لی سحر ہوئی تو چلا گیا
تم نے تو فقط کہا شام ہو گئی
پوچھ ان سے جو ساری رات کروٹیں بدلتے ہی
تم اپنے چاند تارے کہکشاں چاہے جسے دینا
میری آنکھوں پہ اپنی دید کی اک شام لکھ دینا