20 Poems of Night Poetry inUrdu
رات سب کی ہی ہوتی ہے
اندھیرے اپنے اپنے ہوتے ہیں
تیری نیند کا صدقہ ہم جاگ کر اتارتے ہیں
اسی خیال سے آنکھیں تمام رات جلیں
میں جاگتا ہوں اسے نیند آگئی ہو گی
اے رات تم تو آغوش محبت میں سو جایا کرو
ہماری تو عادت ہے چاند کی رکھوالی کرنا
جسے بھلانے کا ہم کر کے عہد سوئے تھے
ہوئی جو رات وہی شخص خواب میں آیا
ڈھلنے لگی تھی رات کہ تم یاد آ گئے
پھر اس کے بعد رات بہت دیر تک رہی
آج کی رات بھی ممکن ہے نا سو سکوں
یاد پھر آئی ہے نیندوں کو اڑانے والی
یہ جدائی کے اندھیروں میں دہکتی ہوئی رات
چاندنی چھوڑے گی اک دن مجھے پاگل کر کے
سو جاؤ تم اپنی دنیا میں آرام سے
میرا ابھی اس رات سے کچھ حساب باقی ہے
کون کہتا ہے کہ تیری چاہت سے بے خبر ہوں
بستر کی ہر شکن سے پوچھ کیسے گزرتی ہے رات
رات کی آغوش میں آجائے اگر خیال ان کا
صبح بستر سے بھی پھولوں کی مہک آتی ہے
جاگنے کی کوئی خاص وجہ نہ تھی
بس ستاروں میں تجھے ڈھونڈتے رہے
دستک رات بھر دیتا رہا انکے در پہ کسی نے میری آہ وآہٹ تک نہ سنی
ہاتھو سے جب نکلنے لگا لہو تومکار کہنے لگا آواز تو دی ہوتی
تیری ہی یاد میں گزر جاتی ہے
وہ جسے لوگ رات کہتے ہیں…!!!
جو میسر ہو تیری دید روز خوابوں میں
با خدا نیند کو میں اپنا سہارا کرلوں
خاموش سا ماحول اور بے چین سی کروٹ
نہ آنکھ لگ رہی ہے نہ رات کٹ رہی ہے
جاگنے کی کوئی خاص وجہ نہ تھی
بس ستاروں میں تجھے ڈھونڈتے رہے
پروانوں کا تو حشر جو ہونا تھا ہو چکا
گزری ہے رات شمع پہ کیا دیکھتے چلیں
اگر دن ہے تو رات بھی ہوگی بادل ہے تو برسات بھی ہوگی
تو فکر مت کر دوست زندگی ہے تو ملاقات بھی ہوگی
سو جاؤ تم اپنی دنیا میں آرام سے
میرا ابھی اس رات سے کچھ حساب باقی ہے