20 poems of Beautiful poetry in Urdu
تم نے پہنی تو خوبصورت لگی
ہائے یہ نتھلی سنار کی کہاں خوبصورت تھی
حسن کو پردے کی کیا ضرورت ہے
جو دیکھ لیتا ہے وہ کہاں ہوش میں رہتا ہ
آئے وہ نقاب اتار کے میرے مزار پہ
مجھ سے نصیب اچھا ہے میرے مزار کا
سب کلائی کی بات ہے
چوڑیاں کب حسین ہوتی ہیں
حسن دیکھوں گا تمہاری آنکھوں کا
کچی نیند سے تمہیں جگا کر
اٹھاتے ہیں نظریں تو گرتی ہے بجلی
ادا جو بھی نکلی قیامت ہی نکلی
میں توں کہتی ہوں یوں ہی رہنے دو درہم برہم
خوب لگتی ہیں تیری زلفیں بکھر کر ہم کو
رخسار کا تو پتہ نہیں آنکھیں خوب ہیں
دیدار ابھی نقاب سے آگے نہیں بڑھا
ساری دنیا کا حسن دیکھا ہے
پھر بھی لاجواب لگتے ہو
ہو نہ جائے حسن کی شان میں گستاخی کہی
تم چلے جاو کہ تمہیں دیکھ کر پیار آتا ہے
قیامت ہے تیرا یوں بن سنور کے سامنے آنا
ہمارے دل کی چھوڑ آئینے پہ کیا گزرتی ہو گی۔۔
ادائیں ان کی کرتی ہیں پریشان مجھ کو
نظر جھکا کے مسکرانا ان کا جان لیتا ہـے
کس نے کہا لوگ آنکھوں پر مرتے ہیں
میں تو اس کے حجاب پر ہی مر گیا
جو پردوں میں خود کو چھپائے ہوئے ہیں
قیامت وہی تو اٹھائے ہوئے ہیں
بڑی خواہش تھی صنم کو بے نقاب دیکھنے کی
ڈوپٹہ جو گرا کمبخت زلفیں دیوار بن گئیں
مانا کہ چرچے ہیں تری خوبصورتی کے چار سو
آدیکھ ہماری سادگی کہ قصے بھی کچھ کم نہیں
نمی آنکهوں میں لیکر زلف سے چہرے کو چھپاونگی
وہ کہینگے مکھرا تو دکھاو تو ہونٹوں سے مسکراونگی