in Urdu
اگر اہل دنیا کو پوری عقل حاصل ہوتی تو دنیا کے
کاروبار اور اس کی موجودہ حالت میں ضرور خلل ا جاتا
اے دنیا جو تیرے ہیلوں سے ناواقف اور تیرے مکروں سے
نا اشنا ہے وہ جیتے جی ہی مر چکا اور قابل تعزیت ہو چکا
اگر تم اپنے دوست سے ارزوۓ ملاقات
رکھتے ہو تو پیوند لگا کپڑا پہنو پرانا جوتا استعمال
کرو امیدیں کم کرو اور پیٹ بھر کر نہ کھاؤ
جو شخص خواہ مخواہ خود کو محتاج بناتا
ہےوہ محتاج ہی رہتا ہے
کبھی اچانک سب کام درست ہو جاتے
ہیں اور کبھی طلبگار ناکام رہتے ہیں
حیا کی غایت یہ ہے کہ ادمی اپنے اپ سے حیا کرے
غیبت کا سننے والا غیبت کرنے والوں میں داخل اور
برے کام پر راضی ہونے والا گویا اس کا غافل ہے
جو شخص بندوں کے حقوق ادا کرتا ہے وہ
اللہ تعالی کے حقوق بھی ادا کرے گا
اگر تو کسی کے ساتھ احسان کرے تو اس کو مخفی رکھ اور
جب تیرے ساتھ کوئی احسان کرے تو اس کو ظاہر کر
جو شخص خود اپنے نفس کی اصلاح نہیں کرتا
دوسروں کے حق میں کبھی مصلح نہیں بن سکتا
جو شخص اپنی بیداری سے مدد نہیں لیتا وہ
محافظوں کی نگہبانی سے فائدہ نہیں اٹھاتا
جو شخص بھلائی کا فائدہ معلوم نہیں کرتا
وہ اس کے کرنے پر قادر نہیں ہوتا
جو شخص برائی کا نقصان نہیں جانتا وہ
اس کے واقعہ ہونے سے نہیں بچ سکتا
جس شخص کے اپنے خیالات خراب ہوتے ہیں
اس میں دوسروں کی بانسبت بد زنی زیادہ ہوتی ہے
جو شخص تجربوں سے لاپرواہی اختیار کرتا ہے
وہ انجام کام کے سوچنے سے اندھا ہوتا ہے
جو شخص جلدی کے ساتھ ہر ایک بات کاجواب
دے دیتا ہے وہ ٹھیک جواب بیان نہیں کرتا
جو شخص اپنے دشمن کے قریب رہتا ہے
اس کا جسم غم سے گھل کر لاغر ہو جاتا ہے
جو شخص نیک سلوک کرنے سے درست
نہ ہو وہ بد سلوکی سے درست ہو جاتا ہے
جو شخص کسی برے کام کی بنیاد ڈالتا ہے
وہ اس بنیاد کو اپنی جان پر قائم کرتا ہے
جس شخص کی امیدیں چھوٹی ہوتی ہیں
اس کے عمل بھی درست ہوتے ہیں